امریکی وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن نے سال کے آخر میں ایک پریس کانفرنس میں 2022 کی سفارتی کامیابیوں کے چار انتہائی نتیجہ خیز شعبوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو یہ کہ امریکہ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دنیا کو مجتمع کیا کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ ایک اسٹریٹیجک ناکامی ہے۔
ان کے الفاظ تھے کہ فروری سے ہم نے ان یو کرینی عوام کی سیکیورٹی ،معیشت اور انسانی شعبوں میں مدد اور حمایت کو فروغ دینے کی غرض سے درجنوں اتحادیوں اور شراکت داروں کو اکٹھا کیا ہے جو اپنے ملک کی جمہوریت ،اقتدار اعلی اور آزادی کے لئے کھڑے ہیں.
ہماری اجتماعی مدد نے جس میں اب ایک اعشاریہ پچاسی ارب ڈالر کی اضافی امریکی فوجی امداد شامل ہے، یوکرین کے جنگجوؤں کو اس قابل بنایا ہے کہ وہ جوابی کارروائی کر سکیں، اپنے لوگوں کو آزاد کرا سکیں اور اپنے زیادہ سے زیادہ علاقے واپس لے سکیں۔
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ہم نے عوامی جمہوریہ چین کے مسئلے پر اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ اسٹرٹیجک ہم آہنگی کو تیز کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے مئی میں عوامی جمہوریہ چین کی طرف سے درپیش چیلنج سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی طے کی جس میں اندرون ملک اپنے استحکام کی بنیادوں میں سرمایہ کاری ۔ ہمارے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ صف بندی اور چین کے ساتھ مسابقت جیسے اقدامات شامل تھے تاکہ ہم اپنے مفادات کا دفاع کر سکیں اور مستقبل کے لیے اپنے متعینہ مقاصد حاصل کر سکیں۔
مزید برآں امریکہ اور اس کے اتحادی آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم میں بدستور متحد ہیں اور سنکیانگ اور تبت میں عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں اور ہانگ کانگ میں آزادی اظہار اورپریس کی آزادیوں کو ختم کیے جانے کےخلاف تشویش کا اظہار اور مشترکہ اقدامات کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تیسرے، امریکہ نے غذائی تحفظ، صحت، توانائی ، آب و ہوا اور جامع اقتصادی ترقی کے مسائل کےحل فراہم کرنے کے لیے اتحادوں کو متحرک کیا ہے۔
چوتھی اور آخری سفارتی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ہم نے امن کو آگے بڑھانے اور تنازعات کو شروع ہونے سے روکنے اور کم کرنے کے لیے امریکی سفارت کاری کی طاقت کو استعمال کیا۔
ان کے الفاظ میں اسرائیل، مراکش، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ میں نے سربراہ میٹنگ میں حصہ لیا۔
ہم نے افریقی قیادت میں ہونے والی اس بات چیت کی حمایت کی جس کے نتیجے میں ایتھوپیا اور ٹگریان افواج کے درمیان دشمنی ختم ہوئی۔ ہم نے سوڈان کو سویلین قیادت والی جمہوریت کی راہ پر واپس لانے کے لیے ایک فریم ورک معاہدہ طے کرانے میں معاونت کی۔
ہم نے یمن کے تصادم میں عارضی جنگ بندی کرانے اور پھر بعد میں اس میں توسیع کرانے میں مدد کی۔ وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ 2023 کے دوران ، امریکہ اور اس کے شراکت دار ایک ایسی دنیا کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے جو آزاد، کھلی، محفوظ اور خوشحال ہو۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**