Accessibility links

Breaking News

ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے مثبت استعمال کو یقینی بنانا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے اعلان کیا ہے کہ 21 ویں صدی میں ہماری جمہوریتوں کی لڑائی میں اگلی صفیں تیزی سے آن لائن کا سہارا لے رہی ہیں۔

وزیرِ خارجہ بلنکن کہتے ہیں کہ ’’دنیا بھر میں آمرانہ حکومتیں سنسر کرنے، نگرانی کرنے اور اپنے شہریوں کو دبانے کے لیے ٹیکنالوجی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔

اسی دوران شہری اور سول سوسائٹی گروپس سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہیں جس کا مقصد آن لائن پیغام رسانی کو منظم کرنا، سمارٹ فون استعمال کرنا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویز کرنا اور انہیں پوری دنیا کے ساتھ شیئر کرنا ہے۔

امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز ہمارے لوگوں کے حقوق اور رازداری کو بڑھائیں اور وسیع تر مواقع کو مذید وسعت دیں۔‘‘

وزیر خارجہ بلنکن کاکہنا ہے کہ امریکہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ساتھی جمہوریتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلی سربراہی جمہوریت کانفرنس 2021 میں امریکہ نے فریڈم آن لائن کوآلیشن کو دوبارہ متحرک کرنے اور ایک آزاد اور کھلے انٹرنیٹ کے تحفظ اور اس میں پیش رفت کی کوششوں کو دوگنا کرنے کا وعدہ کیا۔

وزیر خارجہ بلنکن کہتے ہیں کہ ’’یہ اتحاد ایک ساتھ مل کر انٹرنیٹ کی آزادی کو بڑھا رہا ہے اور سنسر شپ کا مقابلہ کر رہا ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ، جرمنی اور ایسٹونیا نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس کے ذریعے وی پی اینز اور دیگر ٹولز کے لیے لاکھوں لوگوں کی مدد کرتے ہوئے اوپن ٹیکنالوجی فنڈ کی حمایت کی ہے تاکہ روس سے ایران اور کیوبا تک صحافیوں اور سرگرم کارکنوں کو فائر والز اور انٹرنیٹ کی بندش کی صورت میں بااختیار بنایا جا سکے۔

اس میں ڈیجیٹل نگرانی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا بھی شامل ہے۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’ہم نے حکومتوں کی طرف سے نگرانی کی ٹیکنالوجیز کے استعمال کے لیے حفاظتی اقدام کرنے کی خاطر مل کر کام کیا۔ ہم نے 17 ممالک کو متحرک کیا۔ ہم تجارتی اسپائی ویئر کے غلط اور بیجا استعمال کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

امریکہ نے رہنمائی کرنے کے لیے مثال کے طورپر کام کیا ہے جس میں ان ٹیکنالوجیز کا استحصال کرنے والی کمپنیوں اور افراد کے خلاف ویزا پابندیاں اوردوسری پابندیاں شامل ہیں۔

امریکہ نے اس سال فریڈم آن لائن کوآلیشن کے اراکین کی حمایت سے اقوامِ متحدہ کی ایک تاریخی قرارداد تیار کی جس کا مقصد پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے محفوظ اور قابل اعتماد مصنوعی ذہانت یا اے آئی کا استعمال کرنا ہے۔

ہر رکن ریاست نے اس قرارداد کو منظور کیا۔

وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ’’امید ہے کہ اس کے تحت ایک لائحہ عمل کا تعین ہو گا جو مصنوعی ذہانت کے لیے آگے بڑھنے کی بنیاد رکھے گا۔

بلنکن کا کہنا ہے کہ چند ہفتے قبل امریکہ نے ساتھی جمہوریتوں کے ساتھ کونسل آف یورپ کے مصنوعی ذہانت کے کنونشن پر دستخط کیے جو کہ اے آئی اور انسانی حقوق سے متعلق دنیا کا پہلا کثیر جہتی معاہدہ ہے۔

آمرانہ حکومتیں اپنے لوگوں کو دبانے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے اس کا غلط استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ’’ہمیں آن لائن آزادی کا دفاع کرنے کے اپنے مشن میں یکساں طور پر پرعزم ہونا پڑے گا۔

امریکہ حکومتوں، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور این جی اوز کے ساتھ اس اہم کام کو جاری رکھنے کا منتظر ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG