Accessibility links

Breaking News

جنوبی اور مشرقی یوکرین کے لیے ماسکو کی پلے بک


فائل فوٹو
فائل فوٹو


مارچ اور اپریل میں روس کی فوجیں کیف اور اس کے اطراف سے پسپائی پر مجبور ہونے کے بعد، دوبارہ منظم ہو رہی ہیں اور یوکرین کے جنوب اور مشرق میں اپنی کوششوں کو دوبارہ مرکوز کر رہی ہیں۔

اسی وقت، کریملن اپنے سیاسی منصوبے اسی علاقے پر مرکوز کر رہا ہے، یہ بات یورپ میں سلامتی اور تعاون کی کے لیے امریکی سفیر مائیکل کارپینٹر نے واشنگٹن میں صحافیوں سے کہی۔

سفیر کارپینٹر نے کہا کہ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ روس کی پلے بک اس کے لیے تیار کی جا رہی ہے جو وہ یوکرین کے جنوب اور مشرق میں کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انہوں نے میئرز اور دیگر مقامی عہدیداروں کے اغوا کے ساتھ ساتھ اسکول کے ڈائریکٹرز، صحافیوں اور مقامی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں کی رپورٹوں کی طرف اشارہ کیا۔

کریملن کی جانب سے روسی اسکولوں کا نصاب نافذ کرنے اور مقامی آبادی کو روبل استعمال کرنے پر مجبور کرنے کے منصوبے بھی رپورٹ کیے گئے ہیں۔ روسی افواج نے مبینہ طور پر جنوب اور مشرق میں انٹرنیٹ اور کچھ سیلولر فون تک رسائی کو منقطع کر دیا ہے تاکہ قابلِ اعتماد معلومات کی ترسیل کو روکا جا سکے۔

سفیر کارپینٹر نے کہا کہ اس کے علاوہ ہمیں یقین ہے کہ کریملن جمہوری یا انتخابی قانونی حیثیت کو شامل کرنے کی کوشش میں جعلی ریفرنڈم منعقد کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، انہوں نے کرائمیا، لوہانسک، ڈونیسک اور دیگر جگہوں پر یہ جعلی ریفرنڈم منعقد کیا۔

سفیر کارپینٹر نے کہا کہ جس طرح کریملن نے جعلی نیم ریاستوں کی اختراع عوامی جمہوریہ ڈونیسک اور عوامی جمہوریہ لوہانسک کے نام سے کی۔ امریکہ کا خیال ہے کہ روس شاید خرسان ڈویژن میں عوامی جمہوریہ خرسان بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ او ایس سی ای سمیت، جہاں میں بطور سفیر کام کرتا ہوں ، بین الاقوامی برادری، یقینی اور واضح طور پر اس طرح کے ریفرنڈم اور اس میں ڈالے گئے جعلی ووٹوں کو جائز نہیں سمجھے گی۔ نہ ہی یوکرین کے کسی اضافی علاقے کو ضم کرنے کی کسی کوشش کو جائز سمجھے گی۔

سفیر کارپینٹر نے اعلان کیا کہ او ایس سی ای اور دیگر کثیرالجہتی فورم روس کے اقدامات کو بے نقاب کرتے رہیں گے، اسے سفارتی طور پر الگ تھلگ کریں گے، یوکرین بھر میں ضرورت مند آبادیوں کو انسانی ہمدردی کی امداد فراہم کرنے کے لیے کام کریں گے۔ اس ہولناک جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کریں گے جس کا انتخاب روس نے کیا اور جو یو کرین پر ٹھونسی گئی ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG