امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے برسلز میں نیٹو کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب میں کہا کہ نیٹو یا شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم 75 برس پہلے 12 بانی اراکین کے ساتھ قائم کی گئی تھی جس کا مقصد ٹرانس اٹلانٹک امن کا تحفظ کرنا تھا۔
نیٹو نے گزشتہ سات دہائیوں کے دوران مغربی یورپ کی آزاد اقوام کو اشتراکی ملک بننے سے روکنے میں مدد کی، سوویت یونین کے ساتھ جنگ کو روکنے میں اس کی اعانت شامل رہی اور نئی آزاد قوموں کو جمہوریت کے راستے پر چلنے میں امداد فراہم کی۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’’ہم ان لاکھوں سپاہیوں، ملاحوں اور ہوا بازوں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ایک دوسرے کے دفاع کے لیے ہمت اور جانیں قربان کرنے کی آمادگی کے ساتھ ہمارے مقدس عزم کو قائم رکھا۔
بلنکن کا کہنا ہے کہ برسوں کے دوران ایسے نئے چیلنجز سامنے آئے ہیں جن کا نیٹو کے بانیوں کو اندازہ نہیں تھا۔ لیکن نیٹو اتحاد متحد ہو کر ان خطرا ت کا سامنا کر رہا ہے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’گزشتہ تین برسوں کے دوران ہم نے اپنی ڈیٹرنس کو بڑھایا ہے، ہم نے اپنے مشرقی حصے کو مزید مضبوط کیا ہے، ہم نے اپنی دفاعی صنعتی صلاحیت میں سرمایہ کاری کو بڑھایا ہے، ہم نے ایک نئے اسٹریٹجک نظریے کا آغاز کیا ہے، ہم نے دو غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل نئے اراکین کا خیرمقدم کیا ہے جو فن لینڈ اور سوئیڈن ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر وہ معاملات جن پر ہمارے رہنما جولائی میں واشنگٹن سمٹ میں بات چیت کریں گے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نیٹو ایک دفاعی اتحاد ہے۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا اور نہ ہی آئندہ کبھی یہ کسی دوسرے ملک کی سرزمین کے لیے کوئی منصوبہ بنائے گا۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’’جیسا کہ صدر ٹرومین نے نیٹو اتحاد کے قیام کے موقع پر کہا تھا کہ اس دفاعی اتحاد کا مقصد ہمیں زندگی کی حقیقت، حکومت کے حقیقی نظم ونسق اور معاشرے کے حقیقی امور کے ساتھ آگے بڑھنے کی اجازت دینا ہے یعنی اپنے سب شہریوں کے لیے ایک بھرپور اور خوش گوار زندگی کا حصول کرنا۔ اس طرح نیٹو کی کامیابی کا صحیح پیمانہ یہ نہیں کہ محض وہ دشمن جس کا مقابلہ کیا جائے یا وہ علاقہ جس کا دفاع کیا گیا ہو بلکہ وہ تمام طریقے جن کے تحت ہمارے شہریوں نے اپنی سلامتی کا استعمال کیا ہو اور اپنی آزادی کو ٹھوس انداز میں اپنی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا ہو۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’کوئی تعجب نہیں کہ جمہوریتیں اس اتحاد میں شامل ہونے کے لیے بڑی قربانیاں دیتی رہتی ہیں۔ اس لیے جب ہم اس غیر معمولی اتحاد کا جشن منا رہے ہیں، آئیے دوبارہ عہد کریں کہ امن کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات کی توقع کرتے ہوئے خود کو تیار رکھیں گے۔
آخر میں وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ آئیے ہم مل کر ان تمام چیزوں کی حفاظت کریں جو ہم نے 75 سالوں میں نیٹو کی ڈھال کے تحت حاصل کی ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ آئندہ 75 برسوں اور اس کے بعد بھی تعمیری عمل کو جاری رکھنے کے لیے مضبوطی سے قائم رہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔