Accessibility links

Breaking News

یوکرین میں روسی مظالم کی حقیقی تصویر


فائل فوٹو
فائل فوٹو

انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کی ذمہ داری، خاص طور پر تنازعات کے وقت، بین الاقوامی قانون میں درج ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال 24 فروری کو روس کی طرف سے اپنے چھوٹے پڑوسی پر حملہ کرنے کے صرف ایک ہفتے بعد اقوامِ متحدہ نے یوکرین سے متعلق تحقیقات کا اندیپینڈنٹ انڑنیشنل کمیشن آف انکوئری قائم کیا۔

کمیشن نے عالمی برادری کو یوکرین کے شہریوں کو روزانہ درپیش آنے والے بے شمار مظالم کی درست تصویر فراہم کی ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک حالیہ غیر رسمی اجلاس میں، جسے البانیہ، برطانیہ اور امریکہ کے کہنے پر بلایا گیا تھا، کمشنرز نے بتایا کیا کہ "شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ روسی حکام نے وسیع پیمانے پر خلاف ورزیاں کی ہیں ، جن میں سے اکثر جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔

’’ان میں جان بوجھ کر قتل، عام شہریوں پر حملے، حبسِ بے جا، تشدد، ریپ اور جنسی تشدد کے ساتھ ساتھ بچوں کی جبری منتقلی اور ملک بدری شامل ہیں۔ دیگر خلاف ورزیوں میں آبادی والے علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کا استعمال شامل ہے جن میں اندھا دھند اور غیر متناسب حملے اور توانائی فراہم کرنے والے نظام کے خلاف حملے ہیں۔

امریکی پولیٹیکل منسٹر قونصلر جان کیلی کا کہنا ہے یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت نہ صرف یوکرین کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے؛ یہ عالمی امن اور سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے، اور اس کے انسانی حقوق اور شہریوں کی فلاح کے لیے سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

"روس کی جنگ میں ہونے والے مظالم اور زیادتیوں کو بے نقاب کرنے اور ہزاروں متاثرین کے لیے احتساب کو یقینی بنانے کے لیے کمیشن کا کام ضروری ہے۔ اس کمیشن کی تفصیلی رپورٹ نہ صرف اس کونسل کو صدر پوٹن کی جنگ کی بربریت کے بارے میں آگاہ کرتی ہے بلکہ اس سے احتساب، انصاف اور ایک محفوظ دنیا کی طرف راہ ہموار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

کمیشن کی رپورٹ کو پڑھنا کوئی خوشگوار تجربہ نہیں ، امریکی سفارتکار جان کیلی کہتے ہیں کہ " بہر حال بین الاقوامی برادری کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔‘‘

طبی سہولتوں پر حملوں، تشدد، صنفی بنیاد پر تشدد اور جبری ملک بدری کے واقعات کے بارے میں کمشن کی تفصیلات ایک خوفناک تصویر پیش کرتی ہیں ۔ اس کی وجہ سے ہم سب کو لازماً روس کے رویے کی سختی سے مذمت کرنی چاہیے۔‘‘

سفیر کیلی کہتے ہیں کہ امریکہ یوکرین میں اور یوکرینی عوام کے خلاف ہونے والے مظالم کے لیے انصاف اور احتساب کے راستوں کی پرزور حمایت کرتا ہے اور ہم ان مظالم کی تحقیقات اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے یوکرین کی صلاحیت کی حمایت جاری رکھیں گے، جب کہ دیگر قومی عدالتوں اور بین الاقوامی اداروں میں ان کی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔

ہم سزا سے استثنیٰ کی اجازت نہیں دے سکتے اور ہمیں بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے عزم کو واضح کرنا چاہیے۔ ہم ایک بار پھر صدر پوٹن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس جنگ کو ختم کریں جو انہوں نے بلا ضرورت شروع کی تھی اور یوکرین سے روسی افواج کو واپس بلا ئیں۔‘‘

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG