امریکہ ترک وطن کرنے والوں کا ملک ہے۔ دنیا بھر سے لوگ اپنی زندگیوں میں تبدیلی کے مواقع کے لیے امریکہ آئے ہیں۔ بعض معاشی مشکلات سے بھاگ کر، بعض جبرواستبداد سے بچ کر یا ظلم و ستم سے پناہ کی خاطر امریکہ آئے۔ ہر نسل اور مذہب سے تعلق رکھنے والے تارکینِ وطن کا امریکہ پر خاصا اثر ہوا اور انہوں نے اس کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
حالیہ برسوں میں امریکہ نے امیگریشن اور پناہ گزینوں کے نظام میں تبدیلی کی اور امریکہ میں سکونت اختیار کرنے کے لیے مہاجرین اور دوسرے تارکینِ وطن کی تعداد کو خاصا محدود کر دیا تھا۔
صدر بائیڈن ہر قسم کے مہاجرین کے لیے سکونت اختیار کرنے کے مواقع کو برابر وسعت دے رہے ہیں جن میں آٹھ اکتوبر کو جاری ہونے والا پناہ گزینوں کو آمد کی اجازت دینے سے متعلق ان کا صدارتی حکم نامہ شامل ہے جس کے تحت 2022 کے مالی سال کے دوران پناہ گزینوں کے لیے اجازت نامے کا ہدف ایک لاکھ 25 ہزار تک پہنچا دیا گیا ہے۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ بین الاقوامی انسانی معاملات میں جن میں پناہ گزینوں کی آباد کاری شامل ہے، امریکہ دنیا میں قائدانہ کردار رکھتا ہے اور ایسا ہی کرتا رہے گا۔
اُن کے بقول ہم نے اپنی طویل روایت کے مطابق کہ ان لوگوں کو امید اور محفوظ پناہ گاہ مہیا کی جائے جو جبرواستبداد سے حفاظت چاہتے ہیں، امریکہ کے پناہ گزینوں کی آمد سے متعلق پروگرام کی ازسر نو تعمیر کا عہد کر رکھا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم تندہی کے ساتھ پروگرام کے بنیادی ڈھانچے کی از سر نو تشکیل کے لیے کام کر رہے ہیں، جس میں پناہ گزینوں سے متعلق کارروائی کے نظام کو مضبوط بنانا اور مقامی اور ریاست کی سطح پر نئی فنڈنگ مہیا کرنا شامل ہے تاکہ اپنے مقامی شراکت داروں کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکے۔ ساتھ ہی کمیونٹی کی سرپرستی کے پروگرام میں وسعت بھی اس کا حصہ ہے۔
بلنکن کا کہنا تھا کہ اپنی قومی تاریخ میں ہم نے 31 لاکھ سے زیادہ پناہ گزینوں کو سکونت مہیا کی ہے اور ہم اس وقت محفوظ طریقے سے، خطرے سے دوچار ہزاروں افغان شہریوں کو خوش آمدید کہنے کے مرحلے میں ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ ہماری بنیادی امریکی اقدار کی عکاسی ہے کہ ضرورت مندوں کو پناہ مہیا کی جائے۔ وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ہم سماجی، اقتصادی اور ثقافتی شعبے میں پورے امریکہ کے اندر برادریوں کے لیے پناہ گزینوں کی زبردست خدمات کا اعتراف کرتے ہیں۔
بلنکن کا کہنا تھا کہ ہم نے اس بات کا عہد کر رکھا ہے کہ پناہ گزینوں کو اجازت دینے کے مضبوط پروگرام کی ازسرنو تشکیل کی جائے گی جب کہ ہماری قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ اور اس کی سلامتی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کو داخلے کی اجازت کا مضبوط پروگرام صدر کے اس وعدے کا بنیادی ستون ہے جس کا مقصد پناہ گزینوں کے لیے ایک محفوظ، منظم اور انسان دوست نظام کا دوبارہ قیام ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**