Accessibility links

Breaking News

پاکستان میں آزادی اور ربط کو فروغ دینا


 فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کو پاکستان میں مذہبی آزادی کو لاحق خطرات پر تشویش ہے۔ امریکہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے یو ایس ایڈ میں ایشیا بیورو کی نائب معاون اسسٹنٹ انجلی کور نے امریکہ کے مذہبی آزادی کے کمیشن پینل کو بتایا کہ ’’مذہبی آزادی کے اظہار کا تنظیم ، نقل وحرکت اور اجتماع کی آزادی کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’’جہاں مذہبی آزادی کے تحفظ کا فقدان ہو وہاں تنازعہ آرائی، عدم استحکام اور دہشت گردی ملتی ہے۔ پاکستان میں یو ایس ایڈ کا کام ایک زیادہ فعال، جنسی مساوات کے حامل ، سب لوگوں کو شامل کرنے والے اور خوشحال ملک کی حمایت کرنا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی 2023 کی بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے آئین میں توہین مذہب کے سخت قوانین شامل ہیں اور احمدی گروپ جیسی اقلیتوں کو بطور مسلمان شناخت کرنے پر پابندی ہے۔ ملک میں مذہبی اقلیتوں کو حکام اور ہجوم دونوں کی طرف سے تشدد اور بدسلوکی کا سامنا کرنے کی متعدد رپورٹس ہیں۔

امریکہ نے پاکستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ توہین مذہب کے قوانین اور احمدی مسلمانوں سے متعلق قوانین پر پیش رفت کرے اور مذہبی اقلیتی برادریوں کے ارکان کو بہتر طریقے سے تحفظ فراہم کرے اور بین المذاہب کے احترام کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے قدم اٹھائے۔

نائب معاون اسسٹنٹ انجلی کور نے کہا کہ امریکی حکومت نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ ’’مذہبی اقلیتی گروپوں کے ارکان کے خلاف پرتشدد واقعات کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرے تاکہ ذمہ داروں کو مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔‘‘

یو ایس ایڈ پاکستان میں مزید رابطہ کاری کے لیے کمیونٹی پر مبنی طریقہ اختیار کر رہا ہے۔ ڈپٹی اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر کور کہتی ہیں کہ ان کوششوں میں لچک اور استحکام پیدا کرنا شامل ہے تاکہ تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں متشدد انتہا پسند تنظیموں کے جواز اور اثرکو کم کرکے بنیاد پرستی کے مخصوص محرکات سے نمٹا جا سکے۔

کور نے مزید کہا کہ ’’مثال کے طور پ، یونائیٹڈ اسٹیٹس انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے ذریعے لاگو کیا گیا بلڈنگ پیس ان پاکستان پروجیکٹ، ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز کو مضبوط کرتا ہے اور پسماندہ آبادیوں کی آواز کو بڑھاتا ہے۔ اس منصوبے نے 600 سے زیادہ اسکولوں، یونیورسٹیوں اور مدارس میں سماجی ایکشن پروجیکٹس، پالیسی سیمینارز، آگاہی سیشنز، کمیونٹی ڈائیلاگ اور میٹنگز کے ذریعے تنوع کے لیے امن، سماجی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے کام کیا ہے۔‘‘

ڈپٹی اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر کور نے کہا کہ پروجیکٹ کے تحت ’’طلبہ رہنماؤں اور یونیورسٹیوں کو ہنر اور علم فراہم کرنے جیسے اقدام سے لے کر ’’نفرت انگیز تقریروں کا مقابلہ کرنے کے لیے میگزین ایڈیٹرز کی تربیت‘‘ کرنا شامل ہے۔

ڈپٹی اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر کور نے کہا کہ یو ایس ایڈ پاکستان کی سیاسی نمائندگی اور سویلین حکومت اور شہریوں کے درمیان تعمیری مکالمے، فرقہ وارانہ، قبائلی اور مذہبی خطوط پر تعلقات اور اعتماد پیدا کرنے کے لیے طریق کار کی تشکیل میں مدد کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا۔ یہ سب بقائے باہمی کے لئے اعتماد پیدا کرنے اور پاکستان کے مستقبل کے مشترکہ وژن کے لیے ضروری ہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG