امریکہ الشباب دہشت گرد گروپ کی ایک اہم شخصیت علی محمد راگے کی شناخت یا مقام کی اطلاع دینے پر پچاس لاکھ ڈالر تک کے انعام کی پیشکش کر رہا ہے۔ یہ انعام امریکی محکمہ خارجہ کے انعامات برائے انصاف، یا J پروگرام کے تحت پیش کیا جاتا ہے جس کا انتظام ڈپلومیٹک سیکیورٹی سروس کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
علی محمد راگے جسے علی دھیرے کے نام سے بھی جاناجاتا ہے۔ یہ صومالیہ کا رہنے والا ہے جو1966 میں موغادیشو میں پیدا ہوا تھا۔ وہ الشباب کا ایک اہم رہنما ہےاوراس کی شوریٰ کونسل کا رکن ہے اور مئی 2009 سے دہشت گرد گروپ کا ترجمانِ اعلیٰ ہے۔ یہ کینیا اورصومالیہ میں حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث رہا ہے۔
الشباب کینیا، صومالیہ اور پڑوسی ممالک میں ہونے والے متعدد دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار ہے جس میں امریکی شہریوں سمیت ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یہ دہشت گرد گروہ امریکہ، امریکی مفادات کے ساتھ ساتھ اس کے اتحادیوں اورغیرملکی شراکت داروں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اورسازش جاری رکھے ہوئے ہے۔
انیس ماہ قبل امریکی محکمہ خارجہ نے راگے کو خصوصی طورپرنامزد عالمی دہشت گردوں میں شامل کیا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی دائرہ اختیار کے تحت تمام جائیدادیں جن میں اس کا کوئی مفاد ہے مسدود کر دی گئی ہیں اور امریکی افراد کوعام طورپراس کے ساتھ کسی بھی لین دین میں ملوث ہونے سے منع کیا گیا ہے۔
مزید برآں، فروری 2022 میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی صومالیہ پر پابندیوں کی کمیٹی نے قرارداد 2093 کے مطابق صومالیہ کے امن، سلامتی یا استحکام کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں میں ملوث ہونے یا ان کی حمایت کرنے کی پاداش میں راگے کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا۔
اگر آپ یا آپ کے کسی جاننے والے کے پاس علی محمد راگے کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات ہیں، تو براہ کرم Rewards for Justice سے بذریعہ سگنل، ٹیلی گرام، یا WhatsApp پر دنیا بھر سے +1-202-702-7843 پر یا کینیا میں+254 71 87 12 366 پر رابطہ کریں۔ صومالیہ میں رابطے کا نمبر ہے +252 68 43 43 308 تمام معلومات کو سخت خفیہ رکھا جائے گا۔
اس انعامی پیشکش کے بارے میں مزید معلومات ریوارڈ فار جسٹس کی ویب سائٹ پر مل سکتی ہیں جس کا ایڈریس ہے۔ www.rewardforjustice.net
تمام مصدقہ رپورٹس کی چھان بین کی جائے گی اورتمام مخبروں کی شناخت صیغہ رازمیں رکھی جائے گی۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**