Accessibility links

Breaking News

شام میں بدستور سیاسی حل کی تلاش


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے امریکی متبادل نمائندے سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا ہے کہ امریکہ شام میں سیاسی حل کے حصول کے لیے معطل کوششوں سے مایوس ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے تمام اراکین پر زور دیا کہ وہ شامی حکومت سے مطالبہ کریں کہ وہ نیک نیتی کے ساتھ سیاسی عمل میں شامل ہو۔

سفیر ووڈ نے وضاحت کی کہ اس دوران شام میں انسانی صورتِ حال بدستور گھمبیر ہے۔ شام میں 16 ملین سے زیادہ لوگ امداد پر انحصار کرتے ہیں جن میں سے 10.8 ملین انتہائی کمزور ہیں اور جنہیں جان بچانے والی امداد کی فوری ضرورت ہوتی ہے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ’’یہ حیران کن اعدادوشمار ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتے ہیں جوانسانی امداد فراہم کرنے والی کمیونٹی اور شامی عوام برسوں سے کہہ رہے ہیں کہ ضرورت مندوں کو کافی امداد نہیں مل رہی ہے۔

اقوامِ متحدہ کی باب السلام اور باب الرائے کراسنگ کے ذریعے رسائی کے لیے شامی حکومت کے ساتھ 90 دن کا انتظام چند ہفتوں میں ختم ہو رہا ہے۔ ان دو کراسنگ کےذریعے اہم صلاحیت حاصل ہوئی ہے اور باب الحوا پر اہم کراسنگ کے اوپری حصے میں ضرورت مند کمیونٹیوں کو تیز تر، زیادہ موثر امداد کی فراہمی ممکن ہوئی ہے۔ اس کراسنگ کے لیے چھ ماہ کا انتظام جولائی میں ختم ہو رہا ہے۔

سفیر ووڈ نے اعلان کیا کہ آخری وقت پر اس طریق کار میں توسیع کرنا سود مند نہیں جس کے تحت شام میں وسیع تر انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

سفیر ووڈ نے حراستوں اور لاپتا افراد کے حوالے سے شام میں لاپتا افراد کے لیے آزاد ادارے کی حالیہ مالی امداد کا خیرمقدم کیا۔ شام میں 155,000 سے زیادہ لاپتا یا من مانی طور پر حراست میں لیے گئے افراد کے اہلِ خانہ اور جنگ کے تمام فریقین یہ حق رکھتے ہیں کہ وہ اپنے عزیزوں کی قسمت اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔

سفیر ووڈ نے اپنی گہری تشویش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شامی حکومت نے ایران سے منسلک ملیشیا گروپوں کو اپنی سرزمین پر کام کرنے کی اجازت دی ہے جب کہ ایران ان ملیشیا ز کو جدید ہتھیا، انٹیلی جینس سپورٹ، مالی امداد اور تربیت فراہم کر رہا ہے۔

سفیر رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ ’’ایران کے عسکریت پسند پراکسی گروپ اور شراکت دار محض اپنے عدم استحکام کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور یہ واضح ہے کہ شامی عوام ان کی موجودگی سے ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ امریکہ شام اور پڑوسی ممالک میں مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے اور خطے میں تناؤ کے حل کے لیے اپنے سفارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔

شامی عوام بہت طویل عرصے سے مصائب کا شکار ہیں اور ان کی سنگین صورتِ حال میں اضافہ بین الاقوامی برادری سے سخت ردِعمل کا تقاضا کرتا ہے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ہمیں خود سے دوبارہ عہد کرنا چاہئیے کہ ضروری فنڈنگ، سیاسی منشا، اور اجتماعی کارروائی کے لیے شامیوں کی مدد کریں جن کی انہیں اشد ضرورت ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG