Accessibility links

Breaking News

ہند بحرالکاہل میں شراکت داری کا استحکام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اگست میں سنگاپور میں خارجہ پالیسی سے متعلق اپنی تقریر میں نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا کہ امریکہ ہند بحرالکاہل کا ایک قابلِ افتخار حصہ ہے اور یہ علاقہ ہماری قوم کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے نہایت اہم ہے۔

نائب صدر نے توجہ دلائی کہ ہند بحر الکاہل، امریکہ کے بعض نہایت قریبی اتحادیوں اور شراکت داروں کا مسکن ہے۔ علاقے کے لیے امریکی برآمدات سے 40 لاکھ امریکیوں کو روزگار میں مدد ملتی ہے۔

سن 2019 میں امریکہ نے تقریباً دو کھرب ڈالر کی دو طرفہ تجارت کی۔ انہوں نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ لاکھوں لوگوں کی روزی اربوں ڈالر کی تجارت سے جڑی ہوئی ہے جو ہر روز جنوبی بحیرۂ چین راہداریوں کی وساطت سے انجام پاتی ہے۔ نائب صدر ہیرس نے کہا کہ علاقے کے لیے امریکہ کی سوچ کے ایک حصے کا تعلق جہاز رانی کی آزادی سے ہے جو ہم سب کے لیے بہت ہی اہم ہے۔

نائب صدر نے اس جانب بھی توجہ دلائی کہ سمندروں میں آزادی اور بلا روک ٹوک تجارت کے علاوہ، علاقے کے لیے امریکہ کی سوچ میں دوسرے ضروری عناصر بھی شامل ہیں۔ مثلاً امن و استحکام جس سے انسانی حقوق کو فروغ حاصل ہوتا ہو، بین الااقوامی ضوابط پر منبی نظام سے وابستگی اور اس بات کا اعتراف کہ ہمارے مفادات کی نوعیت مشترکہ ہے۔

اس سوچ کو خطرے کی صورت میں جس میں جنوبی بحیرۂ چین کا معاملہ شامل ہے، امریکہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ کھڑا ہے۔

نائب صدر ہیرس نے کہا کہ بیجنگ بدستور دھمکی سے کام لے رہا ہے اور جنوبی بحیرۂ چین کے بڑے علاقے پر دعویٰ جتانے کے لیے ڈرانے دھمکانے کی کارروائی سے کام لیتا ہے۔ بیجنگ کی کارروائیاں بدستور ضوابط پر مبنی نظام کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور اقوام کے اقتدارِ اعلٰی کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔

نائب صدر نے واضح کیا کہ جنوب مشرقی ایشیا اور ہند بحرالکاہل میں امریکہ کے رابطے کسی ایک ملک کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہی اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی کو اس بات پر مجبور کیا جائے کہ وہ کسی ایک ملک کا انتخاب کریں۔ اس کے بجائے ہمارے رابطے کا تعلق ایک پر امید سوچ کے فروغ سے ہے جو ہم اس علاقے میں اپنی شمولیت اور شراکت داری کے لیے رکھتے ہیں۔

اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے امریکہ نے دو طرفہ اور کثیر طرفہ بنیاد پر آسیان، چار ملکوں کے گروپ اور میکانگ۔امریکی شراکت داری کے ذریعے، اپنی کلیدی علاقائی ساجھے داری کو مضبوط کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔

نائب صدر ہیرس نے اعلان کیا کہ امریکہ نے 2023 میں ایشیا۔بحرالکاہل کے اقتصادی تعاون کے فورم کی میزبانی کی پیش کش کی ہے۔ انہوں نے ایسے مسائل مثلاً موسمیاتی تبدیلی اور عالمی صحت کے معاملے پر مل جل کر کام کرنے کی ضرورت اجاگر کی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقے کے ممالک کو چاہیے کہ وہ برما کو جمہوریت کی راہ پر واپس لانے کے لیے امریکہ کے ساتھ شمولیت اختیار کریں۔

نائب صدر ہیرس نے کہا کہ اب سے برسوں بعد مجھے امید ہے کہ ہم سب اس دن کو یاد کریں گے اور کہیں گے کہ یہی وہ وقت تھا جب ہمارے علاقے نے مل کر ایک بہتر مستقبل کے حصول کی خاطر کام کیا اور ہم نے تمام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG