Accessibility links

Breaking News

بھارت اور امریکہ کا باہمی تعلقات مضبوط تر بنانے کا عہد


دنیا کی دوبڑی جمہوریتوں، امریکہ اور بھارت کے لیڈروں نے حال ہی میں واشنگٹن میں ملاقات کی۔ 11 اپریل کو صدر جو بائیڈن اور وزیرِ اعظم مودی کی یہ ملاقات ورچوئل تھی۔ اس کے بعد اسی روز امریکہ ۔ بھارت کے وزرائے خارجہ اور دفاع کے درمیان 2+2 وزرا کی سطح کی میٹنگ بھی ہوئی۔

صدر کی فون کال کا جو اعلامیہ وائٹ ہاؤس سے جاری ہوا اس کے مطابق دونوں لیڈروں نے صاف توانائی، ٹیکنالوجی اور فوجی تعاون اور اقتصادی رابطے اور لوگوں کے مابین رابطے میں توسیع کے ذریعے امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ کووڈ 19 کی وبا کے خاتمے، صحت کے عالم گیر تحفظ، عالمی سطح پرخوراک کے تحفظ کے فروغ اور انڈو پیسیفک خطے کو آزادانہ اور کھلا بنانے کے لیے دوطرفہ اور کثیر الجہتی تعاون جاری رکھیں گے۔ دنیا کی دو بڑی جمہوریتوں کے سربراہ کے طور پر دونوں لیڈروں نے اس مشترکہ عزم پر زور دیا کہ انڈو۔ پیسیفک اور اس سے پرے کے خطے میں تمام ممالک کی خود مختاری اور علاقائی یک جہتی کا احترام کریں گے۔

وزراء کے ٹو پلس ٹو اجلاس میں امریکی وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن اور وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن کی ملاقات اپنے بھارتی ہم منصبوں، خارجہ امور کے وزیر سبرامنیم جے شنکر اور وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ سے ہوئی۔ جس میں ان سب موضوعات اور دیگر امور پر بات ہوئی۔

ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیرِ خاجہ بلنکن نے کہا، "آج ہم نے علاقائی استحکام کے فروغ، قانون کی بالادستی، تنازعات کے پر امن حل اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے ساتھ اسٹریٹیجک شراکت داری میں توسیع کے لیے اپنے عزم کی توثیق کی ہے۔"

وزیرِ دفاع آسٹن نے کہا، "وزراء کی سطح کی اس میٹنگ سے ظاہر ہوا ہے کہ امریکہ اور بھارت باہم مل کر اپنے وقت کی سب سے اہم شراکت داریوں میں سے ایک کی تعمیر کر رہے ہیں۔ آج ہم نے اہم وعدے کیے ہیں جو خلا اور سائبر اسپیس سمیت ابھرتے ہوئے دفاعی شعبوں میں تیکنیکی جدت اور تعاون کو فروغ دیں گے۔

وزیرِ دفاع آسٹن نے بھارتی بحریہ کے اس فیصلے کو سراہا جس کے تحت وہ مشترکہ بحری فورسز، بحرین میں شامل ہو گی اور بھارت اور امریکہ مل کر زیادہ اعلیٰ درجے کی فوجی مشقیں کریں گے۔ انہوں نے امریکہ اور بھارت کے اس عہد کا بھی خیر مقدم کیا کہ ہم خیال ممالک کے ساتھ جن میں جاپان، آسٹریلیا اور یورپی اتحادی بھی شامل ہیں، تعلقات کو مضبوط بنایا جائے گا۔

وزیرِ دفاع آسٹن نے کہا، "امریکہ اور بھارت نہ صرف اپنے مشترکہ مفادات کی وجہ سے باہم منسلک ہیں بلکہ ہمیں اپنی مشترکہ روایات اور عزائم پر بھی قائم رہنا ہے۔ ہم نے آج جن امور پر توجہ اور وقت دیا ہے اس سے یہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ انڈو ۔ پیسیفک کے ایک محفوظ، کھلے اور خوش حال خطے کا تصور آئندہ کئی عشروں تک پھلتا پھولتا رہے گا۔"

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG