صدرجو بائیڈن نے دنیا بھر میں بارودی سرنگوں کے استعمال کو کم کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ پالیسی میں یہ تبدیلی صدر کے اس یقین کی عکاسی کرتی ہے کہ لڑائی بند ہونے کے طویل عرصے بعد ان ہتھیاروں کا بچوں سمیت عام شہریوں پر غیر متناسب اثر پڑتا ہے۔
بارودی سرنگوں کے بارے میں نئی امریکی پالیسی نئےعزم کے ساتھ جزیرہ نما کوریا کے علاوہ اوٹاوا کنونشن کے کلیدی تقاضوں سے ہم آہنگ ہوگی۔
اس بین الاقوامی معاہدہ کے تحت مخالف بارودی سرنگوں کے استعمال، ذخیرہ اندوزی، پیداوار اور منتقلی پر پابندی ہے۔
جزیرہ نما کوریا کے منفرد حالات اور جمہوریہ کوریا کے دفاع کے لیے امریکی وابستگی امریکہ کو فی الوقت جزیرہ نما کوریا میں بارودی سرنگوں کی اس پالیسی کو تبدیل کرنے سے روکتی ہے جس کا شکار عام انسان نہیں ہو تے ہیں۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ عملہ مخالف بارودی سرنگیں تیار یا حاصل نہیں کرے گا اور نہ ہی عام انسانوں کو ہلا امتیاز ہلاک کرنے والی بارودی سرنگوں کو برآمد یا منتقل کرے گا۔
سوائے اس کے کہ جب بارودی سرنگوں کی تباہی یا ہٹانے اور تباہی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے ضروری ہو۔ امریکہ جزیرہ نما کوریا سے باہر انسان کش بارودی سرنگوں کا استعمال نہیں کرے گا اور نہ ہی جزیرہ نما کوریا کے سیاق و سباق سے باہر کسی کو ایسی سرگرمی کے لیے مدد، یا حوصلہ افزائی کرے گا جو اوٹاوا کنونشن کے منافی ہو۔
امریکہ جزیرہ نما کوریا کے دفاع کے لیے انسان کش بارودی سرنگوں اور ان کے ذخیرے کو تباہ کرنے کی کوشش کرے گا۔
امریکہ ایسے مواد اور آپریشنل حل کی تلاش جاری رکھے گا جو امریکہ کو اتحادیوں کے ساتھ اپنے وعدوں کی پاسداری کے ساتھ ساتھ اوٹاوا کنونشن کو تسلیم کرنے میں مدد دے۔
پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری برائے سیاسی و عسکری امور سٹین براؤن نے کہا کہ امریکہ کے اقدامات یوکرین میں روس کے اقدامات کے بالکل برعکس ہیں۔ یوکرین میں، "اس بات کے قوی شواہد موجود ہیں کہ روسی افواج بارودی سرنگوں سمیت دھماکہ خیز گولہ بارود کا استعمال غیر ذمہ دارانہ طریقے سے کر رہی ہیں جن سے شہریوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچ رہا ہے اور وہاں کے اہم شہری بنیادی ڈھانچے تباہ ہو رہے ہیں۔"
امریکہ کو روایتی ہتھیاروں کی تباہی میں دنیا کی قیادت کرنے پر فخر ہے۔ پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری براؤن نے کہا، "ہم نے 1993 سے اب تک 100 سے زائد ممالک میں 4.2 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ اپنے روایتی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کے پروگراموں کے ذریعے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو فروغ دیا جا سکے۔" "ہم اس اہم کام کو جاری رکھیں گے اور انسان کش بارودی سرنگوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے شراکت داری جاری رکھنے کے لیے پرعزم رہیں گے۔"
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**