Accessibility links

Breaking News

یوکرین کے بارے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا روس کو انتباہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے روس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے یوکرین کے خلاف مزیدعسکری جارحیت کی تواسے سنگین نتائیج بھگتنے ہوں گے اور اس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

ایک مشترکہ بیان میں کینیڈا، فرانس، جرمنی،اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کے اعلیٰ سفارت کاروں اور یورپی یونین کے اعلی نمائندے نے کہا ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی فوجی تیاریوں اور اس کے جارحانہ بیانات کی مذمّت کرنے میں ہم سب متحد ہیں۔

انہوں نے روس سے کہا جیسا کہ سات دسمبر کو صدر بائیڈن نے صدر پوٹن سے کہا تھا کہ روس تناؤکو کم کرے، سفارتی ذرائع استعمال کرے اور اپنی فوجی سرگرمیوں میں شفافیت پیدا کرے۔

امریکہ اور روس کے صدور کے درمیان ویڈیو رابطے کے بعد قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ صدر بائیڈن نے صدر پوٹن سے براہ راست کہا کہ اگر روس نے یوکرین پرمزید چڑھائی کی تو امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی روس کے خلاف سخت اقتصادی تعزیرات عائد کردیں گے۔

جیک سلیوان کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کواس دفاعی سامان کے علاوہ جو اس وقت ہم فراہم کر رہے ہیں، اضافی دفاعی سامان مہیا کریں گے۔ صورتِ حال اگر مزید کشیدہ ہوتی ہے تو ہم جواب میں مشرقی سرحدوں کا دفاع کرنے کے لیے اپنے نیٹو اتحادیوں کی صلاحتیوں کو اور بڑھائیں گے۔

قومی سلامتی کے مشیر سلیوان نے بتایا کہ صدر بائیڈن نے صدر پوٹن سے کہا کہ ان کے پاس ایک اور آپشن بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ کشیدگی کو کم کر کے سفارتی سطح پرحل تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ اور بھی بہت سے طریقے ہیں جن کے ذریعے امریکہ، روس کے ساتھ اپنے اور روس کے اسٹریٹجک مسائل پربات چیت کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر نیٹو روس کونسل کے ذریعے مذاکرات ممکن ہیں۔

این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ جی سیون سمیت تمام امریکی اتحادی اس بات کے لیے پرعزم ہیں کہ وہ روسی جارحیت کا مقابلہ کریں گے۔ اصولی طور پر ہم اس کی حوصلہ شکنی کریں گے یا اس کو روکیں گے۔ تاہم اگر روس جارحانہ اقدام اٹھاتا ہے تو ہم اس کا پورا جواب دیں گے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے زور دیا کہ یوکرین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادی اپنے وعدے پر قائم ہیں۔ لیکن اس کےعلاوہ یہاں اس سے بڑی ایک اور چیز داؤ پر لگی ہوئی ہے اور وہ ہے بین الاقوامی نظام کے بنیادی اصول؛ یعنی ایک ملک کسی دوسرے ملک کی سرحدوں کو طاقت کے زور پر تبدیل نہیں کر سکتا یا کوئی ایک ملک اپنی مرضی دوسرے ملک پر نہیں ٹھونس سکتا۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ یہی سب کچھ روس کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اگر ہم نے اس کو بلا خوف وخطر ایسا کرنے دیا تو وہ نظام خطرے میں پڑ جائے گا جو استحکام بخشتا ہے اور جنگوں کو چھڑنے سے روکتا ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG