"وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ کوئی مضبوط اتحادی نہیں ہے۔" یہ کہنا ہے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کا جنہوں نے اسرائیل کے دورے پر یہ اعلان کیا۔
سیکریٹری روبیو نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ بقیہ یرغمالوں کو وطن واپس لانا ایک ترجیح ہے۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے ساتھ بہت قریبی ہم آہنگی میں کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایسا ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ ضرور ہونا چاہیے۔ یہ کوئی اختیار کی بات نہیں۔ یہ ہمارا مشترکہ ہدف ہے اور ہم اس پر بہت قریب سے مل کر کام کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے غزہ کے مستقبل کے بارے میں بھی بہت جرات مندانہ نظریہ پیش کیا ہے۔ یہ ماضی کے پرانے فرسودہ خیالات نہیں ہونے چاہئیں جن کی وجہ سے تشدد کا سلسلہ بار بار شروع ہو جاتا ہے۔
وزیر خارجہ روبیو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بارے میں یہ کہنا ضروری ہے کہ حماس ایک فوجی یا سرکاری فورس کے طور پر موجود نہیں رہ سکتی۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ "صاف بات یہ ہے کہ جب تک یہ ایک ایسی قوت کے طور پر موجود ہے جو حکومت کر سکتی ہے، انتظام چلا سکتی ہے یا تشدد کے ذریعے دھمکا سکتی ہے۔ امن ناممکن ہے۔ انہیں ختم کرنا ہوگا۔ اسے جڑ سے مٹانا ہوگا۔"
شام کے حوالے سے وزیرِ خارجہ روبیو نے کہا کہ "ایک غیر مستحکم قوت کو اسی نوعیت کی قوت میں بدلنے سے مثبت پیش رفت نہیں ہو گی۔ یہ ایک ایسا نکتہ ہے جس کا ہم محتاط جائزہ لیں گے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ایک مضبوط لبنانی ریاست کی حمایت کرتا ہے جو حزب اللہ کا مقابلہ کر سکے اور اسے غیر مسلح کر سکے۔
وزیرِ خارجہ روبیو نے کہا کہ ایران خطے میں عدم استحکام کا واحد کلیدی ذریعہ ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ایران "ہر دہشت گرد گروہ، تشدد کے ہر عمل، عدم استحکام کی ہر سرگرمی اور ہر اس چیز کے پیچھے ہے جو اس خطے کے لاکھوں لوگوں کے لیے امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ "ایران سے میری مراد اس کی حکومت ہے۔ ایک ایسی حکومت جس کے لوگ بھی اس کی حمایت نہیں کرتے۔ ایران کے عوام اس حکومت کا شکار بنے ہوئے ہیں۔"
وزیرِ خارجہ روبیو نے اعلان کیا کہ "ایران کبھی بھی جوہری صلاحیت حاصل نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ "جوہری طاقت کا حامل ایران خود کو دباؤ اور کسی بھی نوعیت کی کارروائی سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہو سکتا۔ صدر کا نقطہ نظر بھی اس بارے میں واضح ہے۔"
امریکہ کے وزیر خاجہ ماکو روبیو نے اپنے بیان میں اسرائیل کی "بہادری کی غیرمعمولی داستان" کی تعریف کی اور اسے ایک ایسی قوم قرار دیا جس کی بنیاد انسانیت کے خلاف ایک ہولناک جرم کے نتیجے میں ہوئی جو اپنے آغاز سے ہی ہر زاویے اور ہر مقام سے سامنے آنے والے خطرات کے خلاف کھڑی ہے اور جس نے ایک تکثیری معاشرے پر مشتمل دنیا میں آزاد جمہوریت کے لیے ایک مثال کے طور پر کام کیا ہے۔"
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔