Accessibility links

Breaking News

صدر ٹرمپ کا اقوامِ متحدہ کی امریکہ مخالف تنظیموں کی حمایت ختم کرنا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی متعدد بنیاد پرست امریکہ مخالف تنظیموں سے امریکہ کو الگ کر لیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، یا یو این ایچ آر سی میں امریکی رکنیت ختم کر دی ہے اور اقوامِ متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار دی نیئر ایسٹ یا یو این آرڈبلیو اے کے لیے مستقبل میں ہر طرح کی فنڈنگ پر پابندی لگا دی ہے۔

ایگزیکٹو آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو جائزہ لیں اور صدر ٹرمپ کو رپورٹ کریں کہ کونسی بین الاقوامی تنظیمیں، کنونشنز یا ایسے معاہدے ہیں جو بنیاد پرستی یا امریکہ مخالف جذبات کو فروغ دیتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی ایک فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ یو این ایجوکیشنل، سائنٹیفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن یا یونیسکو کا تیز رفتاری سے جائزہ لیا جائے گا کیوں کہ یہ ادارہ خاص طور پراسرائیل مخالف تعصب کی اپنی تاریخ رکھتا ہے۔

ایگزیکٹو آرڈر میں امریکہ کو یو این آرڈبلیو اے کے لیے کوئی اضافی فنڈ فراہم کرنے سے منع کیا گیا ہے جس نے خود کو مسلسل یہود مخالف اور اسرائیل مخالف ظاہر کیا ہے اور جیسا کہ اس کے عملے کے ان ارکان کی تعداد سے ظاہر ہوتا ہے جنہوں نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے خلاف دہشت گرد حملوں میں حصہ لیا۔

‘‘وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ’’ اس کے علاوہ حماس اور دیگر دہشت گرد گروپ یو این آر ڈبلیو اے کی تنصیبات کو بار بار ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے اور سرنگیں بنانے کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔‘‘

امریکہ یو این آرڈبلیو اے کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ تھا جو سالانہ 300 سے 400 ملین ڈالر فراہم کرتا تھا-

لیکن سابق صدر جو بائیڈن نے جنوری 2024 میں یو این آرڈبلیو اے ادارے کے سات اکتوبر کے مہلک حملے میں حصہ لینے کے انکشاف کے بعد فنڈنگ روک دی۔

اس کے بعد امریکی کانگریس نے باضابطہ طور پر کم از کم مارچ 2025 تک یو این آرڈبلیو اے کے لیے فنڈز کی فراہمی کو معطل کر دیا۔

صدر ٹرمپ نے یو این آر ڈبلیو اے میں بے نقاب ہونے والی تمام بدعنوانی کے تناظر میں کہا کہ وہ اچھے مقصد کے تحت امریکہ کو اس تنظیم سے الگ کر رہے ہیں۔

فیکٹ شیٹ میں زور دے کر کہا گیا کہ ’’اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اپنا مقصد پورا نہیں کیا ہے اور وہ انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے والے ممالک کے لیے حفاظتی ادارے کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

’’ایران، چین اور کیوبا جیسے ممالک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور زیادتیوں کا سنگین ریکارڈ رکھنے کے باوجود خود کو بچانے کے یو این ایچ آر سی کا سہارا لیتے ہیں۔"

صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگرچہ اقوامِ متحدہ ’’عظیم صلاحیتوں‘‘ کا حامل ادارہ ہے۔ لیکن یہ ’’درست انداز میں نہیں چل رہا۔

انہوں نے تنظیم پر زور دیا کہ ’’وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے۔‘‘

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG