صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کی سرحدوں پر قومی خودمختاری کو بحال کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ایک ایسے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس میں نیول اسٹیشن گوانتاناموبے میں مائیگرینٹ آپریشن سینٹر کی ممکنہ حد تک توسیع کی ہدایت کی گئی ہے۔
صدر کا کہنا ہے کہ ’’اس توسیع سے امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم جرائم پیشہ غیر ملکیوں کو حراست میں رکھنے کی اضافی جگہ مل جائے گی۔‘‘
صدر ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ہمارے پاس گوانتاناموبے میں 30 ہزار بستر ہیں جہاں غیر قانونی طور پر مقیم بدترین جرائم کے مرتکب ایسے غیر ملکیوں کو حراست میں رکھا جا سکے گا جو امریکی عوام کے لیے خطرہ ہیں۔
ان میں سے کچھ اتنے برے ہیں کہ انہیں رکھنے کے لیے ہم ان کے آبائی ممالک پر بھروسہ نہیں کرتے کیوں کہ ہم نہیں چاہتے کہ وہ واپس آئیں۔ اس لیے ہم انہیں گوانتاناموبے بھیج رہے ہیں۔‘‘
گوانتانامو بے میں تارکینِ وطن کا حراستی مرکز فوج کے اس حراستی مرکز سے الگ کام کرتا ہے جہاں دہشت گردوں کو رکھا جاتا ہے۔
سن 1990 کی دہائی سے اس مرکز کو بنیادی طور پر ہیٹی اور کیوبا کے باشندوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جنہیں سمندر سے تحویل میں لیا جاتا ہے۔ اس مرکز کو علاقائی سطح پر انسانی امداد اور آفات سے متعلق امداد کے لیے بھی استعمال کیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوِٹ نے کہا ہے کہ گوانتاناموبے سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر صدر ٹرمپ کے گزشتہ اقدامات پرہی استوار ہے جس کا مقصد امریکی سرحد کو محفوظ بنانے اور ملک کے اندرونی علاقوں سے غیر قانونی جرائم پیشہ غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ ہمارے یہاں ملک کے اندر حراستی جگہ ایک مسئلہ ہے۔
صدر کا خیال ہے کہ یہ گوانتاناموبے نیول اسٹیشن ایک مناسب جگہ ہے۔ ٹیکس دہندگان پہلے ہی اس کے لیے فنڈز فراہم کر رہے ہیں۔
یہ جگہ وہاں دستیاب ہے تو پھراسے استعمال کیوں نہ کیا جائے؟ وزیر دفاع اس پر کام کر رہے ہیں۔‘‘
وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں گوانتاناموبے کو مطلوبہ مقصد کے لیے ’بہترین جگہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ ایک عارضی ٹرانزٹ ہے جو پہلے سے ہی نیول اسٹیشن گوانتاناموبے کا مشن ہے اور جہاں ہم ہزاروں کی تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں اور اگر ضروری ہو تو ہم اپنے ملک میں ہزاروں کی تعداد میں غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کوان کے اپنے ملکوں سے باہر منتقل کرنے کی بجائے یہاں رکھ سکتے ہیں۔ پھر مناسب کارروائی کے بعد ان ممالک میں واپس بھیجا جائے جہاں سے وہ آئے تھے۔‘‘
وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ ’’جیسا کہ ہم نے کہا ہےاب بہت ہو چکا ہے۔ وہ اپنے گھروں کو جا رہے ہیں۔ لہٰذا گوانتاناموبے ایک بہترین ٹرانزٹ پوائنٹ ہے جب تک کہ ہم انہیں ان کے آبائی ممالک میں واپس نہ بھیج دیں اور جیسا کہ صدر ٹرمپ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ان کے آبائی ممالک انہیں واپس لینے کے لیے فوری طور پر اور بہتر طور پر تیار رہیں۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔