Accessibility links

Breaking News

امریکہ اور چین کے اعلٰی سطحی رابطے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کا خیال ہے کہ ہند۔ بحرالکاہل خطہ ہماری مشترکہ سلامتی اور خوشحالی کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے اتحادیوں کی سلامتی اور دفاع کے لیے اپنی وابستگی کو کبھی راز نہیں رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برسوں میں امریکہ نے اندرون اور بیرون ملک اپنے مؤقف کو مضبوط کرنے کے لیے بامقصد اور اسٹرٹیجک اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔

وزیر خارجہ کے مطابق ’’یہ اقدامات امریکہ اور عوامی جمہوریہ چین کے درمیان تعلقات کے پس منظر میں ہیں اور یہ تعلقات دنیا میں سب سے زیادہ نتیجہ خیز ہیں۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا ہے کہ ’’ امریکہ اور چین دونوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے تعلقات کو ذمے داری سے سنبھالیں۔ ایسا اقدام امریکہ اور چین بلکہ درحقیقت دنیا بھر کے بہترین مفاد میں ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم چین کی طرف سے درپیش چیلنجوں کے بارے میں واضح طور پر جانتے ہیں۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ مستقبل کے لیے اس نکتہ نظر کو آگے بڑھائے گا جو
بہت سے دوسرے لوگوں کے لیے مشترک ہے۔ یعنی ایک آزاد، کھلی، مستحکم اور خوشحال دنیا جس کے ممالک قوانین پر مبنی نظام کو برقرار اور وقت کے مطابق رکھتے ہوں جس نے برسوں سے عالمی امن اور سلامتی کا تحفظ کیا ہے۔‘‘

امر یکہ اور چین کے درمیان تعلقات حالیہ مہینوں میں کشیدہ رہے ہیں اور جس کی انتہائی صورت چین کی جانب سے امریکہ پر ایک فوجی غبارے کی پرواز کے ساتھ نظر آئی جسے امریکی فوج نے مار گرایا تھا۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ مستقبل کی تشکیل اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہمیں سفارت کاری سے آغاز کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ’’ میں بیجنگ میں رابطے کے کلیدی چیلنجوں کوحل کرنے ، اختلافِ رائے کے معاملات میں اپنے موقف اور ارادوں کو واضح کرنے اور ان امور کو جاننے کے لیے آیا ہوں جہاں ہم مل کر کام کر سکتے ہوں اور جہاں ہمارے مفادات بین الاقوامی سطح پر درپیش مشترکہ چیلنجوں سے ہم آہنگ ہوں۔

وزیر خارجہ بلنکن کا کہنا ہے کہ ’’ اعلی سطح پر براہ راست بات چیت اور پائیدار رابطے اختلافات کو ذمہ داری سے حل کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کا بہترین طریقہ ہے کہ مسابقت تنازعہ آرائی کی شکل اختیار نہ کرے ۔ یہی بات میں نے اپنے چینی ہم منصبوں سے بھی سنی ہے ۔ ہم دونوں ملک اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر متفق ہیں۔‘‘

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’’ ہمیں کوئی شبہ نہیں کہ اس تعلق کی راہ میں چیلنج درپیش ہیں۔ متعدد مسائل ایسے ہیں جن پر ہمارا شدید اختلاف ہے ۔ ہم امریکی عوام کے مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے ہمیشہ بہترین اقدام کریں گے۔لیکن امریکہ کی سفارت کاری کے ذریعے پیچیدہ اور نتیجہ خیز تعلقات کو کامیابی سے آگے بڑھانے کی طویل تاریخ موجود ہے۔اب یہ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کریں اور یہ ہمارے اور دنیا کے مفادات میں ہے کہ ایسا کیا جائے۔‘‘

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG