Accessibility links

Breaking News

میانمار کی ریاست چِن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکہ کی مذمت


میانمار کی راست چنِ کے علاقے تھانتلنگ کا فضائی منظر جہاں فوج کی بمباری کا نشانہ بننے والی کئی عمارتوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔
میانمار کی راست چنِ کے علاقے تھانتلنگ کا فضائی منظر جہاں فوج کی بمباری کا نشانہ بننے والی کئی عمارتوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔

برما میں جنگ سے متاثرہ چن ریاست میں برما کی سیکیورٹی فورسز نے گاؤں کے گاؤں نذرِ آتش کر دیے ہیں جن میں گرجا گھر اور سینکڑوں مکانات شامل ہیں۔ امریکہ کوانسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں، مظالم اور برما کی فوج کی وہاں کےعوام کے خلاف جاری فوجی آپریشن اور تشدد پر گہری تشویش ہے۔

محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکہ برما کے لوگوں کے خلاف اور ان کے مکانات اوران کی عبادت گاہوں کے ساتھ اس قسم کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ برما کے عوام کی زندگیوں اوران کی فلاح و بہبود کا حکومت کو کوئی لحاظ نہیں ہے۔

نیڈ پرائس نے بین الاقوامی برادری سے کہا کہ وہ برما کی فوج کو جواب دہ بنائے اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے، جن میں فوج کو ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنا بھی شامل ہے۔

برما کی فوج نے یکم فروری کو جمہوری طور پر منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور سیاسی قیادت کو معزول کر دیا تھا جن میں بہت سے بشمول ریاستی کونسلر آنگ سان سوچی اب بھی حراست میں ہیں۔ اس کے بعد سے حکومت نے لوگوں کے خلاف پر تشدد کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ 1200 سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے اور 9000 سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں سرکاری عہدے دار، سرگرم کارکن، صحافی اور غیر ملکی شہری شامل ہیں۔

برما کی فوج نے ملک کے بہت سے حصوں میں کارروائیاں تیز کر دی ہیں جن کی وجہ سے بہت بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اورشدید انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے، جس میں کووڈ 19 کی عالمی وبا نے اور بھی شدت پیدا کر دی ہے۔

نیڈ پرائس نے برما کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں، جن میں چن کی ریاست اور سنکیانگ کا علاقہ شامل ہے، فوجی آپریشن میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر تشدد کو بند کرے، ان تمام افراد کو جنہیں غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیا گیا ہے، رہا کرے اور کھلی جمہوریت کے راستے پر برما کو دوبارہ گامزن کرے۔

ترجمان پرائس نے کہا کہ امریکہ اس ہولنا ک تشدد کے لیے جو حکومت نے برما کے لوگوں کے خلاف کیا ہے اور اب بھی جاری ہے، جواب دہی کی خاطر وکالت کرتا رہے گا۔

ہم برما کے عوام اور ان تمام لوگوں کی حمایت جاری رکھیں گے جو برما میں جمہوری راستے کی بحالی اور بحران کے ایک پر امن حل کے لیے کام کر رہے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG