Accessibility links

Breaking News

جنوبی کوریا کے ساتھ امریکہ کے تعلقات بدستور مضبوط


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ-جنوبی کوریا اتحاد سات دہائیوں سے شمال مشرقی ایشیا، ہند بحرالکاہل اور دنیا بھر میں امن، سلامتی اور خوشحالی کا مرکز رہا ہے۔ یہ بات کہی امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے جنوبی کوریا کے دورے کے دوران۔

وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’’آج امریکہ اور کوریا کے درمیان اتحاد ہمارے مشترکہ مستقبل کی تشکیل کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے اور مجھے یقین ہے کہ اس مقصد کے حصول کے لیے یہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم اپنے وسیع تر ڈیٹرنس، اپنی مکمل روایتی اور جوہری صلاحیتوں کے ساتھ اپنے اتحادیوں کے دفاع کے لیے اپنے عزم پر قائم ہیں اور ہم نے شمالی کوریا کی جارحیت کے ردِعمل میں جوہری مشاورتی گروپ کے ذریعے اپنی مربوط صلاحیت کو بڑھا دیا ہے۔

بلنکن کا کہنا ہے امریکہ نے جاپان اور جمہوریہ کوریا کے ساتھ مل کر جزیرہ نما کوریا سے لے کر آبنائے تائیوان تک امن اور استحکام کے لیے شراکت داری کی ہے اور ہم اقتصادی اور تکنیکی ترقی کا محرک بن چکے ہیں۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میرے خیال میں یہ ہمارے ہر ایک ملک کے اسٹریٹجک مفاد میں ہے کہ ہم نہ صرف اس سہ فریقی تعاون کو برقرار رکھین بلکہ آنے والے برسوں میں اس میں اضافہ بھی کریں خاص طور پر ایسے دور میں جب ہند بحرالکاہلی خطے اور یورپ میں سلامتی ایک دوسرے سے مربوط ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ بلنکن نے شمالی کوریا اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعاون کے بارے میں خبردار کیا۔ درحقیقت یوکرین کی جنگ میں دسمبر کے آخری ہفتے میں 1000 سے زیادہ شمالی کوریائی اہلکار ہلاک یا زخمی ہوئے۔

’’ڈی پی آر کے (ڈیموکریٹک پیپلز ری پبلک آف کوریا) پہلے ہی روس سے فوجی سازوسامان اور تربیت حاصل کر رہا ہے۔ اب ہمارے پاس یقین کرنے کی وجہ ہے کہ ماسکوپیانگ یانگ کے ساتھ جدید خلائی اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے اشتراک کا ارادہ رکھتا ہے اور یہ ممکن ہے کہ ولادیمیر پوٹن روس کی دہائیوں پانی پالیسی کو تبدیل کرنے اور شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو قبول کرنے کے قریب ہوں۔

امریکہ اب جنوبی کوریا کا دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کار اور سامان برآمد کرنے والی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ اس کے جواب میں جنوبی کوریا امریکہ میں ایک کلیدی سرمایہ کار بن گیا ہے جس نے 2021 سے مشی گن میں سیمی کنڈکٹر پلانٹس سے لے کر جارجیا میں شمسی سہولیات تک میں سرمایہ کاری کے لیے 140 بلین ڈالر سے زیادہ رقم مختص کی ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے تعلقات کی بنیاد نہ صرف اقتصادی یا سیکیورٹی مفادات پر ہے بلکہ اس کا انحصار ہماری مشترکہ جمہوری اقدار پر بھی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مجھے پوری امید ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا اپنے مستقبل کی تشکیل کے لیے مل کر آگے بڑھیں گے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG