Accessibility links

Breaking News

امریکہ جمہوریت کے لیے برمی عوام کی جدوجہد کے لیے بدستور پرعزم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ برما کے عوام کی ایک پرامن، خوشحال اورجمہوری ملک کے لیے ان کی خواہشات کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ دو سال قبل تقریباً دو کروڑ ستّرلاکھ لوگ عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے گئے تھے جو ملک کی جمہوری منتقلی میں ایک اہم قدم تھا۔ لیکن برما کی فوج نے فروری 2021 میں فوجی بغاوت کے ذریعے ایک دہائی کی جمہوری پیشرفت کوالٹ دیا اورعوام کی خواہش کو کچل دیا۔

برما کے انتخابات کی دوسری سالگرہ کے موقع پرایک بیان میں وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ اس وقت سے، فوج نے برما کے لوگوں کے خلاف تشدد کی وحشیانہ مہم چلارکھی ہے جس میں 2,400 سے زیادہ افراد ہلاک اور صدر اورریاستی کونسلر آن سان سوچی سمیت تقریباً 16,000 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

امریکہ جمہوریت نوازتحریک اوربرما میں ایک جامع اورجمہوری مستقبل کے قیام کے لیے کام کرنے والے تمام لوگوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیرخارجہ بلنکن نے کہا کہ امریکہ اس تحریک کے رہنماؤں کے اس یقین کا حامی ہے کہ اگست 2023 میں حکومت کے طے شدہ انتخابات "موجودہ تناظر میں ممکنہ طورپرآزاد اورمنصفانہ نہیں ہوسکتے ہیں اوریہ حکومت ملک کی جمہوریت اوراستحکام کی طرف منتقلی کوموخرکر دے گی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہارکیا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اورشراکت داروں کے ساتھ مل کر فوجی حکومت کے مظالم کا جواب دیتا رہے گا۔

اس مقصد کے لیے امریکہ نے 74 افراد اور29 اداروں کو حکومت کے خوفناک تشدد، فوجی بغاوت یا حکومت کی حمایت کے لیے نامزد کیا ہے۔

حال ہی میں 8 نومبر کو، امریکہ نے ان لوگوں پرپابندیاں عائد کیں جنہوں نے برما کی معیشت کے دفاعی شعبوں میں کام کیا اوربرما کی فوج کو طیاروں کا سامان اور دیگر سامان فراہم کیا۔ بڑے پیمانے پر آبادی کے لیے غیر ارادی نتائج سے بچنے کے لیے معاونت کیے جانے کے دوران، ان کارروائیوں نے اہم اداروں اور آمدنی کے سلسلے کو نشانہ بنایا ہے جوفوجی رہنماؤں، ہتھیاروں کے تاجروں اورحکومت کے معتمد کاروباری افراد کی حمایت کرتے ہیں۔

8 نومبر میں لگائی گئی پابندیاں یورپی یونین کی برما کے خلاف پابندیوں کے پانچویں دور کے ساتھ منسلک ہیں، یہ پابندیاں "دو سال قبل فوجی قبضے کے بعد تشدد میں مسلسل اضافے اورانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے جواب میں لگائی گئی تھیں۔"

امریکہ اتحادیوں اورشراکت داروں بشمول برطانیہ، کینیڈا اوریورپی یونین کے ساتھ قریبی رابطے میں رہ کرکام جاری رکھے گا اوربرما کی فوجی حکومت اوراس کے حامیوں کوایک مضبوط پیغام بھیجے گا کہ عالمی برادری حکومت کے ہولناک اقدامات کے خلاف متحد ہو کر کھڑی ہو گئی ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG