وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ "امریکہ انڈو پیسیفک میں اپنے وعدوں پر پورا اترے گا۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گے کہ ہمارے پاس درست مقامات پر موزوں صلاحیتیں ہوں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم اپنے اتحادیوں کوانڈو پیسیفک کا آزاد اور کھلا خطہ برقرار رکھنے میں مدد کریں۔"
وزیر دفاع آسٹن سے جب عوامی جمہوریہ چین کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں اورآبنائے تائیوان میں دراندازی کے بارے میں پوچھا گیا توجواب میں انہوں نے کہا کہ "چین اس بات کو قائم کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے جسے ہم ایک نیا معمول کہیں گے.
اُن کے بقول ہم نے دیکھا کہ چینی فضائیہ نے آبنائے تائیوان کی سینٹرلائن کراسنگ کے اوپرکئی مرتبہ پرواز کی۔ اوریہ تعداد وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی گئی ہے۔ ہم نے تائیوان اوراس کےآس پاس کے پانیوں میں ان کے بحری جہازوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں دیکھی ہیں۔
وزیر دفاع نے زوردے کر کہا کہ امریکہ تائیوان کے حوالے سے موجودہ صورت حال میں یکطرفہ تبدیلی نہیں دیکھنا چاہتا اورامریکہ کی "ایک چین" پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ تائیوان ریلیشنز ایکٹ کے مطابق "ہم تائیوان کی اپنے دفاع کی صلاحیت پیدا کرنے میں مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اور یہ کام وقت کے ساتھ ساتھ جاری ہے۔ یہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔"
گزشتہ ماہ اپنے ایشیا کے دورے پر نائب صدرکاملا ہیرس نے یوکوسوکا، جاپان میں ، یو ایس ایس ہاورڈ جہاز پرخطاب کرتے ہوئے اسی عزم پرزور دیا۔ انہوں نے چین کے "مشرقی بحیرہ چین اورجنوبی بحیرہ چین میں پریشان کن رویے، اورحال ہی میں آبنائے تائیوان میں اشتعال انگیزی کا خاص طور سے ذکرکیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ حالات میں کسی بھی یکطرفہ تبدیلی کی مخالفت جاری رکھیں گے۔ نائب صدر نے کہا کہ ہم اپنی دیرینہ پالیسی کے مطابق تائیوان کے حقِ دفاع کی حمایت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ " تائیوان ایک فعال جمہوریت ہے جو ٹیکنالوجی سے لے کر صحت تک اوراس سے آگے عالمی بھلائی میں اپنا حصہ ڈالتا ہے اورامریکہ اس کے ساتھ اپنےغیرسرکاری تعلقات کومزید گہرا کرتا رہے گا۔
امریکہ چین کے ساتھ تنازعہ یا سرد جنگ نہیں چاہتا۔ نائب صدر ہیرس نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم عالمی چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے آمادہ ہرملک کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
نائب صدر نے اعلان کیا کہ امریکہ بحرالکاہل کی ایک قابل فخرطاقت ہے۔ انڈوپیسفک میں امریکہ کی موجودگی کا مقصد امن اوراستحکام کے حصول اوراپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کی حمایت کرنا ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**