صنف کی بنیاد پر تشدد کے خلاف 16 روزہ تحریک

پچیس نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن اور 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے دن کے درمیان کے 16 روز دنیا بھر میں اس مہم کے لیے وقف ہیں کہ صنفی بنیاد پر کیے جانے والے تشدد کے خلاف آگاہی پھیلائی جائے اور ہر جگہ صنفی بنیاد پر کیے جانے والے تشدد کے خلاف تبدیلی لانے کے لیے لوگوں کو متحرک کیا جائے۔

عورتوں کے خلاف تشدد، سرحدوں اور ثقافتوں سے ماورا ہے۔ دنیا میں ہر تین میں سے ایک عورت کو اپنی زندگی میں صنفی بنیاد پر تشدد کا سامنا ہوتا ہے۔ 'یو ایس اے آئی ڈی' کے قائم مقام نائب منتظم جان بارسا نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے اس تعداد میں کووڈ-19 کی عالمی وبا کے نتیجے میں اضافہ ہوا ہے۔

'یو ایس اے آئی ڈی' کے شراکت داروں نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد میں اضافے کا مشاہدہ کیا ہے جب کہ لاک ڈاؤن کی بنا پر روزگار میں خلل پڑا ہے اور مناسب قیمت پر خوراک اور سامان تک رسائی مشکل ہوگئی ہے۔ 'یو ایس اے آئی ڈی' نے بہت طویل عرصے سے تشدد کے مختلف طریقوں پر توجہ دینے کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے جن سے عورتوں کی نشوونما اور ان کی کامیابی کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔

قائم مقام نائب منتظم بارسا نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے تحت 'یو ایس اے آئی ڈی' نے غیر سرکاری تنظیموں، خواتین کے گروپس، نجی شعبے کی فرموں اور سرکاری اداروں کے ساتھ اپنے شراکت کو وسعت دی ہے تاکہ عورتوں کے خلاف تشدد کے ضرر رساں اثرات کے بارے میں آگاہی اور ان سے بچاؤ کے طریقوں میں اضافے کے لیے مؤثر پروگراموں پر عمل درآمد کیا جاسکے۔

مثال کے طور پر خواتین اور امن اور سیکیورٹی کے بارے میں امریکی حکمتِ عملی کے ذریعے تشدد، استحصال اور زیادتی سے عورتوں اور لڑکیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پروگراموں پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔ یہ کام 'یو ایس اے آئی ڈی' کی ترقیاتی اور انسانی اعانت کی کوششوں کا حصہ ہے۔

دو ہزار سترہ کے بعد سے 'یو ایس اے آئی ڈی' نے امن کی تعمیر میں تقریباً 70 ہزار خواتین کی شراکت کو ممکن بنایا ہے اور صنفی بنیاد پر تشدد کا شکار ہونے سے بچ جانے والی 60 لاکھ سے زیادہ عورتوں اور لڑکیوں کو ضروری دیکھ بھال، نفسیاتی اور قانونی مدد اور اقتصادی اعانت مہیا کی ہے۔ یہ ایک طویل اور مشکل جنگ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صنفی بنیاد پر کیا جانے والا تشدد ایک مخصوص معاشرے میں اکثر معمول سمجھا جاتا ہے جو برادری اور حکومت کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کے انسانی حقوق کی پہچان اور ان کی قدر و قیمت کا احساس کرنے میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔

یہی وجہ ہے کہ صنفی بنیاد پر کیے جانے والے تشدد کے خلاف 16 دنوں پر مشتمل سرگرمیوں کا اقدام اتنا اہم ہے کہ صنفی بنیاد پر کیے جانے والے تشدد کو ختم کرنے کے لیے جنگ کی جاسکے۔

اس اقدام سے اس لعنت کو اور ان پالیسیوں اور رواجوں پر روشنی ڈالی جاسکتی ہے جو ان کو جاری رکھنے کا سبب بنتے ہیں۔ قائم مقام نائب منتظم بارسا نے کہا کہ عورتوں کے خلاف تشدد کو ختم کرنے، اور افراد اور خاندانوں اور برادریوں پر اس کے نقصان دہ اثرات کو دور کرنے اور تمام لوگوں کے حقوق کے فروغ کے لیے ہم سب کو ایک کردار ادا کرنا ہے۔ ان 16 دنوں کے دوران اور ہر دن 'یو ایس اے آئی ڈی دنیا بھر میں عورتوں اور لڑکیوں کے وقار کے تحفظ اور اسے برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**