تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضے کے 41 سال پورے ہونے پر چار نومبر کو امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے اس جانب اشارہ کیا کہ ایرانی حکومت اپنے مذموم ایجنڈے کو اگے بڑھانے کے لیے بدستور یرغمالی بنانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ امریکی شہریوں مراد تہباز، سیامک اور باقر نمازی کو رہا کر دے جنھیں غلط طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی اسے چاہیے کہ وہ ایف بی آئی ایجنٹ رابرٹ لیونسن کے انجام کے بارے میں بھی بتائے جنہیں 13 برس پہلے اغوا کیا گیا تھا۔
لیکن جیسا کہ وزیرِ خارجہ پومیو نے کہا کہ یہ بے گناہ لوگ ہی ایرانی حکومت کے مظالم کے واحد شکار نہیں ہیں بلکہ طویل عرصے سے اس حکومت کے شکار ایرانی عوام بھی ہیں جو بہتر سلوک کے مستحق ہیں۔
ایران میں انسانی حقوق کی صورتِ حال کے بارے میں اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے جاوید رحمٰن کی حالیہ رپورٹ میں وزیرِ خارجہ پومپیو کے جائزے کی تائید کی گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تھرڈ کمیٹی میں اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مسٹر رحمٰن نے کہا کہ ایران میں انسانی حقوق کی صورتِ حال، انسانی حقوق کی سوچی سمجھی خلاف ورزیوں اور بلا خوف و خطر کی جانے والی کاروائیوں سے عبارت ہے۔
گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں پر ایرانی حکومت کے ظالمانہ ردِعمل کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں سیکڑوں لوگ ہلاک کر دیے گئے تھے، مسٹر رحمٰن نے کہا کہ ایران کے لیے لازم ہے کہ وہ نومبر 2019 اور جنوری 2020 میں کیے جانے والے مظاہروں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی آزادانہ، شفاف اور غیر جانب دارانہ تفتیش کرائے اور انسانی حقوق کی خلاف کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔
تاہم ایرانی حکومت کے رویوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ شفافیت اور انصاف اس کے لیے تشویش کا باعث بالکل نہیں ہے۔
اس کی کاروائیوں میں ایذارسانی اور مظاہرین کے خلاف کڑی سزائیں، انصاف کے لیے آواز بلند کرنے والوں کو ہراساں کیا جانا اور ذمے دار افراد کو جواب دہ نہ ٹھیرانا شامل ہے۔
خصوصی نمائندے رحمٰن نے زبردستی اقبالِ جرم کرانے کے بعد مظاہرین کو سزائے موت دیے جانے اور سیاسی قیدیوں کے لیے جیل کی تشویش ناک صورتِ حال کا بھی حوالہ دیا جن میں وکلا، صحافی اور انسانی حققوق کے علم بردار شامل ہیں۔
ایران میں سماجی، اقتصادی اور سیاسی صورتِ حال پر عوامی اختلاف کو دبانے کی کوشش کے سلسلے میں ایک واضح تصویر ابھر رہی ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کے رہنماؤں سے کہا ہے کہ ایران میں صحیح خوشحالی صرف اسی صورت میں آئے گی جب آپ اپنے لوگوں کو دہشت کا نشانہ بنانا اور جیلوں میں بند کرنا روک دیں گے اور اپنے لوگوں کے ساتھ بنیادی وقار پر مبنی سلوک اختیار کریں گے جس کا ہر بنی نوع انسان مستحق ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**