Accessibility links

Breaking News

اسرائیل اور حماس کے درمیان امن اور یرغمالوں کا معاہدہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کی مصر اور قطر کے ساتھ مل کر مہینوں کی بھر پور سفارت کاری کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس سے اعلان کے موقع پر کہا کہ ’’یہ معاہدہ‘‘ تین مرحلوں میں ترتیب دیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’پہلا مرحلہ چھ ہفتے تک جاری رہے گا۔ اس میں غزہ کے تمام آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی افواج کا مکمل جنگ بندی کے ساتھ انخلا اور حماس کے زیر حراست متعدد یرغمالوں کی رہائی شامل ہے جن میں خواتین، بوڑھے اور زخمی بھی ہیں۔

صدر بائیڈن نے وضاحت کی کہ اس کے بدلے میں اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی فلسطینی غزہ کے تمام علاقوں میں واپس جا سکتے ہیں اور غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ شروع ہو جائے گا۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ اگلے چھ ہفتوں کے دوران اسرائیل دوسرے مرحلے تک پہنچنے کے لیے ضروری انتظامات پر بات چیت کرے گا جن کا مقصد جنگ کا مستقل خاتمہ ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ ’’پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے میں جانے کے مذاکرات کے لیے بہت سی تفصیلات ہیں۔ لیکن پلان میں کہا گیا ہے کہ اگر مذاکرات میں چھ ہفتوں سے زیادہ وقت لگتا ہے تو جنگ بندی اس وقت تک قائم رہے گی جب تک مذاکرات جاری رہیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں نے کویت کے امیر اور مصر کے صدر سے بات کی ہے اور ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کیا ہے کہ جب تک ضروری ہو مذاکرات جاری رہیں۔

دوسرا مرحلہ شروع ہونے پر باقی زندہ یرغمالوں کی رہائی کا تبادلہ ہوگا جن میں مرد فوجی بھی شامل ہیں۔ مزید یہ کہ غزہ سے باقی تمام اسرائیلی افواج کو نکال لیا جائے گا اور عارضی جنگ بندی مستقل ہو جائے گی۔

تیسرے مرحلے کے تحت مارے گئے یرغمالوں کی باقیات ان کے اہلِ خانہ کو واپس کی جائیں گی اور غزہ کی تعمیر نو کا ایک بڑا منصوبہ شروع ہو جائے گا۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ جنگ بندی کا یہ معاہدہ مشکل سے ممکن ہو پایا۔

صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ ’’ہم اس مقام پر اس دباؤ کی وجہ سے پہنچے ہیں جو اسرائیل نے حماس پر امریکہ کی حمایت سے ڈالے رکھا۔ حماس کے دیرینہ رہنما سنوار مارے گئے۔ حماس کے سب سے مضبوط حامی ایران نے اسرائیل پر حملے شروع کر دیے۔

وہ حملے اس وقت ناکام ہو گئے جب میری انتظامیہ نے انہیں روکنے کے لیے قوموں کے اتحاد کو منظم کیا اور جب میں نے امریکی جہازوں اور طیاروں کو اسرائیل کے دفاع کے لیے آنے کا حکم دیا۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا ’’ایسے میں جب میں عہدہ چھوڑنے کی تیاری کر رہا ہوں ہمارے دوست مضبوط ہیں، ہمارے دشمن کمزور ہیں اور پورے مشرقِ وسطیٰ کے لیے نئے مستقبل کا ایک حقیقی موقع ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG